Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے ماضی کی طرح اب بھی درخشندہ ہوں

غنی احمد غنی

اپنے ماضی کی طرح اب بھی درخشندہ ہوں

غنی احمد غنی

MORE BYغنی احمد غنی

    اپنے ماضی کی طرح اب بھی درخشندہ ہوں

    نازش حال ہوں صورت گر آئندہ ہوں

    مار ہی ڈالا تھا افکار جہاں نے مجھ کو

    یہ مری زندہ دلی ہے کہ ابھی زندہ ہوں

    تو پشیماں ہے ادھر اپنی ستم کوشی پر

    میں ادھر شکوۂ بیداد پہ شرمندہ ہوں

    سارے عالم میں ہے مینارۂ نور اپنا وجود

    میں اندھیروں میں اجالوں کا نمائندہ ہوں

    نذر آلام سہی خاک بر اندام سہی

    میں ستاروں کی طرح پھر بھی درخشندہ ہوں

    مایۂ ناز ہے مجھ کو یہ توانائیٔ فکر

    ہے یہی بات کہ میں زندہ و پائندہ ہوں

    یہی نسبت ہے بہت میرے تعارف کے لئے

    میں ترا چاہنے والا ترا جوئندہ ہوں

    اپنے ہی شہر میں کھولی تھی فضاؔ نے آنکھیں

    فخر ہے مجھ کو اسی شہر کا باشندہ ہوں

    عمر ساری مری خطرات میں گزری ہے غنیؔ

    آج بھی میں انہیں حالات میں ہوں زندہ ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے