اپنے محسن سے دغا کرنا بتایا بھی نہیں
اپنے محسن سے دغا کرنا بتایا بھی نہیں
یہ ہنر مجھ کو بزرگوں نے سکھایا بھی نہیں
مدتوں بعد ملا تھا وہ مگر حال مرا
اس نے پوچھا بھی نہیں میں نے بتایا بھی نہیں
کوئی بے حس کبھی توقیر کے قابل جو ہوا
ایسے کم ظرف سے منہ میں نے لگایا بھی نہیں
وقت نے مجھ کو یہ مہلت ہی نہ دی خواب بنوں
اور آنکھوں نے کوئی خواب دکھایا بھی نہیں
گھر پڑوسی کا جلے اور نہ ہو دکھ مجھ کو
جھول ایسا مرے کردار میں آیا بھی نہیں
یوں تو قسمت کے نوشتے میں بلندی تھی مگر
میں نے سر اپنا کسی در پہ جھکایا بھی نہیں
شہرتیں میرے تعاقب میں رہیں لاکھ عتیقؔ
آج تک میں نے انہیں خود سے ملایا بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.