اپنے پاس ہے ایک حوالہ مٹی کا
اپنے پاس ہے ایک حوالہ مٹی کا
کچے گھر میں خشک پیالہ مٹی کا
پھول سجے ہیں شیشے کے گل دانوں میں
لیکن میں ہوں چاہنے والا مٹی کا
وہ دن بھی کچھ دور نہیں ہے جب مخلوق
بن جائے گی ایک نوالہ مٹی کا
میں نے اک دو اشک گرائے مٹی پر
دیکھا پھر اک روپ نرالا مٹی کا
بیچ رہا تھا گھر جنت میں مٹی کے
ایسا تھا اک اللہ والا مٹی کا
ساری دنیا دیکھنے آئی جب میں نے
اندر سے درویش نکالا مٹی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.