Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے قاتل کو نگوں سار کیا تھا میں نے

یاور عظیم

اپنے قاتل کو نگوں سار کیا تھا میں نے

یاور عظیم

MORE BYیاور عظیم

    اپنے قاتل کو نگوں سار کیا تھا میں نے

    کارنامہ یہ سر دار کیا تھا میں نے

    میرے قبضے میں کسی شخص کی تصویریں تھیں

    اس کو اک روز خبردار کیا تھا میں نے

    زرد رو تھی مری بانہوں میں وہ جب آئی تھی

    چومتے چومتے گلنار کیا تھا میں نے

    بوجھ سینے سے ہٹایا تھا تری یادوں کا

    خود پہ احسان گراں بار کیا تھا میں نے

    تو اگر جھوٹ سمجھتی ہے تو پھر جھوٹ سہی

    سچ تو یہ ہے کہ تجھے پیار کیا تھا میں نے

    اب بڑے فخر سے کہتا ہے مسیحا میرا

    دیکھ دل کو ترے بیمار کیا تھا میں نے

    یوں لگا تھا مرے جانے کی خوشی تھی سب کو

    گھر کی دہلیز کو جب پار کیا تھا میں نے

    وہ جو مریم کے تقدس کی امیں ٹھہری تھی

    آخرش اس کو ہوس کار کیا تھا میں نے

    سگرٹوں سے غم ہجراں کی تواضع کی تھی

    سارے کمرے کو دھواں دھار کیا تھا میں نے

    مدعی جتنے تھے مرنے کے بھگوڑے نکلے

    حوصلہ تیغ ستم گار کیا تھا میں نے

    میں جہاں خون میں نہلایا گیا ہوں یاورؔ

    اس گلی کو کبھی گلزار کیا تھا میں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے