اپنے رخ پر نقاب رہنے دے
اپنے رخ پر نقاب رہنے دے
دل میں یہ اضطراب رہنے دے
میری آنکھوں کی پتلیوں سے پرے
اس حقیقت کو خواب رہنے دے
ساقیا چشم نیل گوں سے پلا
جام و مینا شراب رہنے دے
کوئی کانٹا ہی بخش دے مجھ کو
چمپا بیلا گلاب رہنے دے
ایک ہے لفظ تو محبت کا
آپ تم اور جناب رہنے دے
زخم سے خوں نہ پونچھ اے ظالم
زخم کی آب و تاب رہنے دے
کچھ تعلق ہو حشر پر باقی
درمیاں کچھ حساب رہنے دے
بزم اعدا ہے اور ذکر وفا
دیکھ رضواںؔ خطاب رہنے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.