اپنے سائے کو اتنا سمجھانے دے
اپنے سائے کو اتنا سمجھانے دے
مجھ تک میرے حصے کی دھوپ آنے دے
ایک نظر میں کئی زمانے دیکھے تو
بوڑھی آنکھوں کی تصویر بنانے دے
بابا دنیا جیت کے میں دکھلا دوں گا
اپنی نظر سے دور تو مجھ کو جانے دے
میں بھی تو اس باغ کا ایک پرندہ ہوں
میری ہی آواز میں مجھ کو گانے دے
پھر تو یہ اونچا ہی ہوتا جائے گا
بچپن کے ہاتھوں میں چاند آ جانے دے
فصلیں پک جائیں تو کھیت سے بچھڑیں گی
روتی آنکھ کو پیار کہاں سمجھانے دے
- کتاب : Mera Kiya (Pg. 43)
- Author : Waseem Barelvi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.