اپنے سایے سے بھاگنا ہوگا
اپنے سایے سے بھاگنا ہوگا
کیا خبر تھی یہ حادثہ ہوگا
خامشی کو زباں نہ دے اے دوست
گھر میں ہر وقت شور سا ہوگا
میری پہچان کے لئے تم کو
اپنا ماضی کریدنا ہوگا
فصل وہموں کی پک چکی ہوگی
اب وہ شعلے بٹورتا ہوگا
خود کشی اس کی بے بسی ہوگی
وہ بھی کب مرنا چاہتا ہوگا
یوں تو تم بھی زبان رکھتے تھے
کچھ بھی کہتے نہ بن پڑا ہوگا
وہ جو خوش تھا نریشؔ میلے میں
گھر پہنچتے ہی رو دیا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.