Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے سب دفتر کے ساتھی یار ہمارا کوئی نہیں

محمود کاظم

اپنے سب دفتر کے ساتھی یار ہمارا کوئی نہیں

محمود کاظم

MORE BYمحمود کاظم

    اپنے سب دفتر کے ساتھی یار ہمارا کوئی نہیں

    کرسی میز کا ان سے رشتہ دل کا رشتہ کوئی نہیں

    در پہ مرے وہ جب تک پہنچا کھل گئے راہ کے دروازے

    میں نے سوچا تھا کہ یہاں پر اس کا شناسا کوئی نہیں

    وہ بھی اچھے آپ بھی اچھے کون برا ہے لیکن ہاں

    جو ہم کو اچھا کہتا ہے اس سے اچھا کوئی نہیں

    آؤ ذرا چل کر تو دیکھیں کون ہیں یہ کیسے ہیں لوگ

    اک مدت سے اس بستی میں آتا جاتا کوئی نہیں

    رات ہوا کچھ تیز تھی شاید بول رہے تھے دروازے

    پوچھتے کیوں ہو کون آیا تھا کون آیا تھا کوئی نہیں

    گھر کو تو ہمسائے نے چھینا سائے بن کے رہے کاظمؔ

    خط کا جواب نہ تم اب دینا اپنا ٹھکانا کوئی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے