Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے سر الزام سارے دھر چلے

ثمینہ رحمت منال

اپنے سر الزام سارے دھر چلے

ثمینہ رحمت منال

MORE BYثمینہ رحمت منال

    اپنے سر الزام سارے دھر چلے

    ''ہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے''

    میرے جیون کا تماشہ دیکھ کر

    لوگ سارے اپنے اپنے گھر چلے

    سر کے بل چلتے ہیں جس رہ پر سبھی

    ہم ہتھیلی پر یہ سر رکھ کر چلے

    اب کہ شاید تم کو خوشیاں ہوں نصیب

    رنگ ہم تصویر میں سب بھر چلے

    اپنی نسلوں کو بچانے کے لیے

    ایک مادہ لے کے سارے نر چلے

    اپنے تن پر اوڑھ کے میلا کفن

    ہم تمہارے نام سب کچھ کر چلے

    اب تو اپنا پیٹ پورا بھر گیا

    گھاس اپنے حصے کی ہم چر چلے

    ہجر کے مارے تھے خالی ہاتھ سب

    سو وہ لے کر اپنے اپنے ڈر چلے

    سب خزانہ ملک کا خالی ہوا

    اپنی اپنی جیبیں سارے بھر چلے

    پیار الفت اور محبت چھوڑ کر

    ہر جگہ ہر موڑ پہ اب زر چلے

    جب میں تھک کے مقبرے میں سو گئی

    پھر وہاں نیکی چلے ناں شر چلے

    جس جگہ چلتی تھی ٹھنڈی سی ہوا

    اب وہاں ہر موڑ پہ صرصر چلے

    سب سے اونچی تھی یہاں تیری انا

    اور ہم یہ چوٹی بھی سر کر چلے

    روح پیاسی رہ نہ جائے دوستو

    آنکھ کے سب اشک ہم پی کر چلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے