اپنے شعروں میں رکھ شرارے کچھ
اپنے شعروں میں رکھ شرارے کچھ
کچھ کنائے بھی اور اشارے کچھ
کچھ خیالوں کا اختلاف سہی
آپ کے کچھ ہیں اور ہمارے کچھ
پیش بینی تری بجا جیوتش
کہہ رہے ہیں مگر ستارے کچھ
شام تنہائی جام ان کی یاد
ایسے میں شعر بھی پدھارے کچھ
عقل و دانش کے دیوتا اب کے
بھکت آئے ہیں تیرے دوارے کچھ
عشق کے مختلف ہیں پیمانے
فیض پہنچاتے ہیں خسارے کچھ
میر سے مستعار ہیں عاقبؔ
تیری غزلوں کے استعارے کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.