اپنے سینے کو مرے زخموں سے بھرنے والی
اپنے سینے کو مرے زخموں سے بھرنے والی
تو کہاں کھو گئی خوشبو سی بکھرنے والی
میں تو ہو جاؤں گا روپوش تہ خاک مگر
ایک خواہش ہے مرے دل میں نہ مرنے والی
آنکھیں ویران ہیں ہونٹوں پہ سلگتے ہیں سراب
تہہ نشیں ہو گئی ہر موج ابھرنے والی
اک سکوں پا گیا جا کر تہہ دریا پتھر
اب بلا کوئی نہیں سر سے گزرنے والی
نیند آتی ہے تو اک خوف سا لگتا ہے مجھے
جیسے اک لاش پہ ہو چیل اترنے والی
ڈھل گئے سنگ میں اس طرح مجیبیؔ جذبات
اب شکن بھی نہیں ماتھے پہ ابھرنے والی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.