Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنے سینے میں دبائے ہوئے غم رکھا ہے

فیصل قادری گنوری

اپنے سینے میں دبائے ہوئے غم رکھا ہے

فیصل قادری گنوری

MORE BYفیصل قادری گنوری

    اپنے سینے میں دبائے ہوئے غم رکھا ہے

    ہم نے ہر حال میں الفت کا بھرم رکھا ہے

    تجھ سے دوری کا نہ احساس کبھی ہو مجھ کو

    دل میں یادوں کو تری یوںہی صنم رکھا ہے

    دیکھ لے ایک نظر دم تو سکوں سے نکلے

    تیرے بیمار کا اٹکا ہوا دم رکھا ہے

    رب کی مرضی کے بنا ہوتا نہیں ہے کچھ بھی

    اس نے ہر شخص کو محتاج کرم رکھا ہے

    تو ہمیں یاد کرے یا نہ کرے پر ہم نے

    ہر گھڑی یاد تجھے تیری قسم رکھا ہے

    ہم کو تلوار کی پیش آتی ضرورت کیسے

    جیب میں ہم نے ہمہ وقت قلم رکھا ہے

    میں سمجھتا ہوں کہ سب سوچ سمجھ کر فیصلؔ

    تم نے دہلیز محبت پہ قدم رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے