اپنے سینے میں ہی ہر ایک تلاطم رکھنا
اپنے سینے میں ہی ہر ایک تلاطم رکھنا
دل ہو زخمی بھی تو ہونٹوں پہ تبسم رکھنا
اور زخموں کا اضافہ ہی سہی جب بھی ملیں
تو مگر اپنا یہی طرز تکلم رکھنا
میرے اذکار کا رشتہ تری آواز سے ہے
میرے گہنوں کے لیے اپنا ترنم رکھنا
تو نے کیوں مجھ سے بچھڑتے ہوئے یہ بات کہی
خود کو تنہا نہ بچھڑنے پہ کبھی تم رکھنا
آج جینا بھی قمرؔ ایک اداکاری ہے
شہر کے شور میں تم خود کو نہ گم صم رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.