اپنے ذوق دید کو اب کارگر پاتا ہوں میں
اپنے ذوق دید کو اب کارگر پاتا ہوں میں
ان کا جلوہ ہر طرف پیش نظر پاتا ہوں میں
وہ بھی دن تھے جب مرے دل کو تھی تیری جستجو
یہ بھی دن ہے دل کو اب تیرا ہی گھر پاتا ہوں میں
ہر قدم ہے جستجو کی راہ میں دشوار تر
ہر قدم پر گم رہی کو راہ بر پاتا ہوں میں
آ گیا ہے عشق میں کیسا یہ حیرت کا مقام
جس طرف جاتا ہوں ان کو جلوہ گر پاتا ہوں میں
اب کہاں میری نظر میں دہر کی رنگینیاں
اب تو اپنے آپ ہی کو خود نگر پاتا ہوں میں
موت سے ہوتی ہے شیداؔ زندگی کی پرورش
ہر نفس میں یہ حقیقت مشتہر پاتا ہوں میں
- کتاب : Nuquush-e-daaG (Pg. 237)
- Author : Sahir Hoshiyarpuri
- مطبع : Haryana Urdu Acadami (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.