Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی آنکھوں کے حصاروں سے نکل کر دیکھنا

فاروق مضطر

اپنی آنکھوں کے حصاروں سے نکل کر دیکھنا

فاروق مضطر

MORE BYفاروق مضطر

    اپنی آنکھوں کے حصاروں سے نکل کر دیکھنا

    تو کسی دن اپنے نہ ہونے کا منظر دیکھنا

    اک عدم معلوم مدت سے میں تیری زد میں ہوں

    خود کو لمحہ بھر مرا قیدی بنا کر دیکھنا

    شام گہرے پانیوں میں ڈوب کر ایک بار پھر

    شہر کے موجود منظر کو پلٹ کر دیکھنا

    دیکھنا پچھلے پہر خوابوں کی اک اندھی قطار

    آسماں پر ٹوٹتے تاروں کا منظر دیکھنا

    میرا اپنے آپ سے باہر بکھر جانا تمام

    اور خزاں دیدہ پرندوں کا مرا گھر دیکھنا

    رنگ اپنے آپ ہی اب سب کے سب زائل ہوئے

    ہے عبث دیوار پر یہ نقش و پیکر دیکھنا

    میں کہ خود مضطر فصیل جسم کے اس پار ہوں

    کیا بھنور کا خوف اب کیسا سمندر دیکھنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے