اپنی آنکھوں میں حسیں خواب سجائے رکھو
اپنی آنکھوں میں حسیں خواب سجائے رکھو
لاکھ طوفان اٹھیں شمع جلائے رکھو
رات پھر رات ہے اک روز گزر جائے گی
صبح کی آس عزائم میں بسائے رکھو
خواہش دل کی ہوا تیز بہت ہے یارو
آگ پندار کی سینے میں جلائے رکھو
جیتنا چاہو تو ہر مات سہو ہنس ہنس کر
فکر مایوس خیالوں سے بچائے رکھو
یوں ذرا دیر کو دل سے ہی لبھا لیتے ہیں
بات تو جب ہے کہ تا عمر لبھائے رکھو
تم نے سچ بولا ہے مصلوب تمہیں ہونا ہے
اپنے کاندھے پہ صلیب اپنی اٹھائے رکھو
گر یہ چاہو کہ عیاں کرب نہ ہو سینے کا
جان شہزادؔ نگاہوں سے بنائے رکھو
- کتاب : aa.iinaa jhuuTaa Hai (Pg. 107)
- Author : FARHAT SHAHZAD
- مطبع : Al-Hamd Publications (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.