اپنی آنکھوں سے تباہی یہ نظارہ دیکھوں
اپنی آنکھوں سے تباہی یہ نظارہ دیکھوں
یعنی تجھ کو میں کسی اور کا ہوتا دیکھوں
میری دیوانگی اس موڑ پہ لے آئی ہے
ہر کسی چہرے میں بس ایک ہی چہرہ دیکھوں
یہ جو تصویر مصور نے بنائی ورنہ
چاند کو ٹھہرے ہوئے پانی میں چلتا دیکھوں
تشنگی لاکھ سہی پر یہ نہیں ہو سکتا
خود کو لاچار بناؤں سوئے دریا دیکھوں
یہ تری ضد کہ تڑپتا ہوا دیکھے مجھ کو
میری خواہش کہ ہمیشہ تجھے ہنستا دیکھوں
سامنے تجھ کو بٹھاؤں ترا ماتھا چوموں
تیری آنکھیں تری زلفیں ترا چہرہ دیکھوں
دو قدم چل کے یہ دل نے کہا عادل راہیؔ
آخری بار پلٹ کر اسے جاتا دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.