اپنی آشفتہ بیانی میں ضرور آئے گا
اپنی آشفتہ بیانی میں ضرور آئے گا
تذکرہ پیاس کا پانی میں ضرور آئے گا
دیکھنے والوں کو احساس غم ذات نظر
لفظ کے بحر معانی میں ضرور آئے گا
ذہن و دل جس کی کشاکش میں الجھ جائیں گے
فیصلہ ایسا جوانی میں ضرور آئے گا
جب نظر آئے گا ہر راستہ دشوار ہمیں
پھر نیا موڑ کہانی میں ضرور آئے گا
جب لکھا جائے کبھی قصۂ ارباب شعور
نام اپنا بھی نشانی میں ضرور آئے گا
میرے اعجاز سخن میں مرا تابندہ خیال
جذبۂ نور فشانی میں ضرور آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.