Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی الگ ہی سمت میں راہیں نکال کر

شبیر نازش

اپنی الگ ہی سمت میں راہیں نکال کر

شبیر نازش

MORE BYشبیر نازش

    اپنی الگ ہی سمت میں راہیں نکال کر

    وہ لے گیا ہے جسم سے سانسیں نکال کر

    لوٹے تو یہ نہ سوچے کہ خط جھوٹ موٹ تھے

    میں رکھ چلا ہوں بام پر آنکھیں نکال کر

    میرے کفن کے بند نہ باندھو ابھی مجھے

    ملنا ہے ایک شخص سے بانہیں نکال کر

    کیا ظرف ہے درخت کا حیرت کی بات ہے

    ملتا ہے پھر خزاں سے جو شاخیں نکال کر

    تو ہی بتا کہ آنکھ کے شمشان گھاٹ میں

    کیسے بسا لوں میں تجھے لاشیں نکال کر

    ہر شخص اپنے قد کے برابر دکھائی دے

    سوچیں جو درمیان سے ذاتیں نکال کر

    چاہو تو کر لو شوق سے تم بھی حساب وصل

    اک پل بچے گا ہجر کی راتیں نکال کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے