اپنی انا سے بر سر پیکار میں ہی تھا
اپنی انا سے بر سر پیکار میں ہی تھا
سچ بولنے کی دھن تھی سر دار میں ہی تھا
سازش رچی گئی تھی کچھ ایسی مرے خلاف
ہر انجمن میں باعث آزار میں ہی تھا
سو کرتبوں سے زخم لگائے گئے مجھے
شاید کہ اپنے عہد کا شہکار میں ہی تھا
لمحوں کی بازگشت میں صدیوں کی گونج تھی
اور آگہی کا مجرم اظہار میں ہی تھا
تہذیب کی رگوں سے ٹپکتے لہو میں تر
دہلیز میں پڑا ہوا اخبار میں ہی تھا
اجملؔ سفر میں ساتھ رہیں یوں صعوبتیں
جیسے کہ ہر سزا کا سزا وار میں ہی تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.