اپنی عظمت کا نگہبان نہیں ہے کوئی
اپنی عظمت کا نگہبان نہیں ہے کوئی
کیا اب اس دور میں انسان نہیں ہے کوئی
جس طرف دیکھیے عشرت کی فراوانی ہے
ایسا لگتا ہے پریشان نہیں ہے کوئی
جو سمجھتا ہی نہ ہو حق و صداقت کیا ہے
آج کل اتنا بھی نادان نہیں ہے کوئی
اپنا ہر عیب نظر آتا ہے آئینے میں
دیکھ کر پھر بھی پشیمان نہیں ہے کوئی
پاؤں جب رکھئے زمیں پر تو رہے دھیان اس کا
خاک کے ذروں میں بے جان نہیں ہے کوئی
حوصلہ سانسوں سے ملتا ہے تو جی لیتا ہوں
زندگی پر مرا احسان نہیں ہے کوئی
سب کو معلوم ہے بدلی ہوئی صورت اپنی
آئنہ دیکھ کے حیران نہیں ہے کوئی
زندگی غم میں بسر کرنا ہے مشکل لیکن
مسکرا دینا بھی آسان نہیں ہے کوئی
کوئی کشتی نہیں محفوظ کنارے پہ لئیقؔ
جب سے دریاؤں میں ہیجان نہیں ہے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.