اپنی عظمت کو وہ مٹی میں ملا دیتے ہیں
اپنی عظمت کو وہ مٹی میں ملا دیتے ہیں
کر کے احسان جو احسان جتا دیتے ہیں
دل میں یادوں کے چراغوں کو فروزاں کر کے
ہم شب غم کے اندھیروں کو سزا دیتے ہیں
جانتے ہیں رگ ہر گل میں لہو ہے میرا
پھر بھی ساون میں مجھے لوگ بھلا دیتے ہیں
کیا یقیں آئے کہ شک بھی نہیں ہوتا ان پر
اس سلیقے سے کئی لوگ دغا دیتے ہیں
ہم تو ہنس ہنس کے چھپاتے ہیں ہر اک غم کو شکیلؔ
بعض غم ہیں جو ہنسی میں بھی رلا دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.