اپنی باتوں میں جو سادہ نظر آتا ہے مجھے
اپنی باتوں میں جو سادہ نظر آتا ہے مجھے
خود میں وہ حد سے زیادہ نظر آتا ہے مجھے
اور تو کچھ بھی نہیں رخت سفر میں شامل
ایک بس اپنا ارادہ نظر آتا ہے مجھے
یہ مرے سامنے رکھی ہے جو محلوں کی قطار
اپنا دل ان سے کشادہ نظر آتا ہے مجھے
پھر مرے پاؤں میں آ جاتا ہے چکر کوئی
پھر ترے شہر کا جادہ نظر آتا ہے مجھے
جب الٹتی ہے کسی دور میں جیون کی بساط
شاہ بھی کوئی پیادہ نظر آتا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.