اپنی چپ میں وہ شان سمجھے ہے
اپنی چپ میں وہ شان سمجھے ہے
دل غموں کی زبان سمجھے ہے
خاک سمجھے گا بام و در کا دکھ
وہ جو خود کو مکان سمجھے ہے
خوشبوئیں کیوں خفا خفا سی ہیں
تتلیوں کی اڑان سمجھے ہے
ابھی اس کی سمجھ ہے ناپختہ
تیر کو وہ کمان سمجھے ہے
میرے ہاتھوں کی ان لکیروں کو
گزرے وقتوں کی آن سمجھے ہے
بکھرے بادل کی بد حواسی کو
وہ فضاؤں کی جان سمجھے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.