اپنی دریا دلی خراب نہ کی
اپنی دریا دلی خراب نہ کی
دشت سے دوستی خراب نہ کی
نظر آنے کا حوصلہ نہ کیا
میں نے وہ روشنی خراب نہ کی
خود کو دیکھا نہ آئنے میں کبھی
اپنی حالت کبھی خراب نہ کی
دوست احباب ہو گئے دشمن
اور پھر دشمنی خراب نہ کی
بزم آرائیوں سے باز رہے
دل کی بے رونقی خراب نہ کی
میں بھی بس دیکھتا رہا اس کو
اس نے بھی بے بسی خراب نہ کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.