اپنی دھن میں ہی جو چپ چاپ گزر جاتا ہوں
اپنی دھن میں ہی جو چپ چاپ گزر جاتا ہوں
تم سمجھتے ہو بڑے شوق سے گھر جاتا ہوں
لے کے چل پڑتا ہے مجھ کو جو خیالات کا رتھ
جب ترے شہر میں پہنچے میں اتر جاتا ہوں
اپنے ہی درد کی انگلی سے لگا رہنے دے
میں غم دہر کی اس بھیڑ سے ڈر جاتا ہوں
کوئی کس طرح مرے جسم میں آ جاتا ہے
میں بدن چھوڑ کے اپنا یہ کدھر جاتا ہوں
تم سمجھتے ہو کہ گھر لوٹ گیا ہے عزمیؔ
میں تو ہر شب تری دہلیز پہ مر جاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.