اپنی ہستی کا مجھ کو ادراک ہوا
دھوکا کھا کر میں بھی کچھ چالاک ہوا
کوئی مجھ کو مرنے سے کب روک سکا
وقت مرا آیا اور قصہ پاک ہوا
قید رہا میں کچھ ایسا اپنے گھر میں
بھیڑ میں بھی تنہائی کا ادراک ہوا
میں تو پرانی قدروں کا تھا پروردہ
لیکن رفتہ رفتہ یوں بے باک ہوا
کوئی کب پرسان حال کسی کا ہوا
قصۂ درد کو سن کر میں نمناک ہوا
کون کسی کا کب سنتا ہے اے رضواںؔ
قصۂ درد سنا کر میں نم ناک ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.