اپنی ہستی کو اندھے کنوئیں میں گرانا نہیں چاہتا
اپنی ہستی کو اندھے کنوئیں میں گرانا نہیں چاہتا
میں حقیقت پسندی کو سولی چڑھانا نہیں چاہتا
در بدر ہوں تو شعر و سخن کے لیے یا شکم کے لیے
ورنہ میں گھر سے باہر گلی تک بھی آنا نہیں چاہتا
میں نے منت نہیں مان رکھی درختوں سے گرتا رہوں
میں کسی شاخ پر کوئی تنکا سجانا نہیں چاہتا
ہو گئی ہے تجھے اس قدر مجھ سے نفرت تو سویا نہ کر
میں تو خود تیرے جیسوں کے خوابوں میں آنا نہیں چاہتا
میری کوشش یہی ہے کہ زندوں کو سایہ فراہم کروں
میں کسی قبر پر کوئی پودا لگانا نہیں چاہتا
میں شناورؔ تری قدر کرتا ہوں دل سے مگر جانے کیوں
اپنی اولاد کو تیرے جیسا بنانا نہیں چاہتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.