اپنی ہی آواز کے قد کے برابر ہو گیا
اپنی ہی آواز کے قد کے برابر ہو گیا
مرتبہ انساں کا پھر بالا و برتر ہو گیا
دل میں در آیا تو مثل گل معطر ہو گیا
میرے شعروں کا سراپا جس کا پیکر ہو گیا
ڈھلتے سورج نے دیا ہے کتنی یادوں کو فروغ
چاند یوں ابھرا کہ ہر ذرہ اجاگر ہو گیا
اب تو اپنے جسم کے سائے سے بھی لگتا ہے ڈر
گھر سے باہر بھی نکلنا اب تو دوبھر ہو گیا
گونجتا ماحول وحشی واہمے جنگل سفر
اف یہ کالی رات جو میرا مقدر ہو گیا
ہائے وہ اک اشک جس کی کوئی منزل ہی نہیں
ہائے وہ اک بے زباں جو گھر سے بے گھر ہو گیا
آپ سے ہم کیا کہیں شہر نگاراں کا مزاج
جو بھی اس ماحول میں آیا وہ پتھر ہو گیا
کیا ہوئیں فکر و تصور کی ترے رعنائیاں
حادثہ ایسا بھی کیا تنویرؔ تم پر ہو گیا
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 533)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.