Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی حرمت کا وہیں عکس اثر رکھتے ہیں

غلام مصطفی دائم

اپنی حرمت کا وہیں عکس اثر رکھتے ہیں

غلام مصطفی دائم

MORE BYغلام مصطفی دائم

    اپنی حرمت کا وہیں عکس اثر رکھتے ہیں

    ہیئت سجدہ میں جس دار پہ سر رکھتے ہیں

    گرچہ دہلیز پہ چھائی ہے سیاہی شب کی

    بام امید پہ اک شوق سحر رکھتے ہیں

    ذوق آشفتہ نوائی کے حوالے کر دیں

    ہم حیاتی کے جو دو چار پہر رکھتے ہیں

    زیر افلاک سہی بام جبیں سے پہلے

    کتنے گردوں سے ورا ساری خبر رکھتے ہیں

    یہ ہے تمثیل کا پیرایہ وگرنہ آقا

    قاب قوسین سے آگے کا سفر رکھتے ہیں

    ان کے سائے کی کثافت میں کمی کیونکر ہو

    میرے عیبوں پہ جو ہر گام نظر رکھتے ہیں

    کچھ قلم زاد حوالوں کا تسلسل باندھے

    وہم ناپختہ کو معیار ہنر رکھتے ہیں

    کاخ صد رنگ کے امکاں میں بسیرا نہ سہی

    ہم بھی اک آس کا ٹوٹا ہوا گھر رکھتے ہیں

    بام تزویر سے لٹکی ہوئی دستاروں میں

    لوگ دکھلانے کو کیا لعل و گہر رکھتے ہیں

    خود فراری کی سہولت تو رہے گی دائمؔ

    اپنی زنبیل میں دو چار سفر رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے