اپنی جانب ترے دل کے سبھی غم کھینچتے ہیں
اپنی جانب ترے دل کے سبھی غم کھینچتے ہیں
تیرے اپنے تو بڑھا دیتے ہیں ہم کھینچتے ہیں
ہائے اے زندگی اب تیری مسافت کے عذاب
بیٹھ جاتے ہیں کسی سائے میں دم کھینچتے ہیں
وحشت ظلمت و تنہائی کے لشکر ہیں ادھر
جس طرف مجھ کو ترے رحم و کرم کھینچتے ہیں
صفحۂ ہستیٔ فانی پہ بہ ہر صورت شوق
جو لکیریں نظر آتی ہیں وہ ہم کھینچتے ہیں
مے سے توبہ بھی ہے لازم تری تقلید بھی فرض
کیا کروں اب جو ترے نقش قدم کھینچتے ہیں
ہم جنوں زاد ہیں جذبات کے قائل آفاقؔ
کب ترے ہجر میں زنجیر الم کھینچتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.