اپنی جنگ ہی لڑتی ہے
لاکھ کہو وہ باغی ہے
باپ کے زندہ رہنے تک
ہر بیٹی شہزادی ہے
راحت جس کو کہتے ہیں
ماں کی گود میں ہوتی ہے
اب سمجھیں گے دکھ میرا
اب ان کی بھی بیٹی ہے
تیز ہوا کی جانے بلا
پیڑ پہ جو بھی گزرتی ہے
تم ہو فلک کب سمجھو گے
دھرتی کیا کچھ سہتی ہے
غم کی موجوں میں دل کی
ناؤ بہتی جاتی ہے
ایک ہی شخص کو چاہو سدا
یہ کیسی مجبوری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.