اپنی جیب تھی خالی خالی کرتے کیا
اپنی جیب تھی خالی خالی کرتے کیا
خوش پوشی کی لاج نبھا لی کرتے کیا
کرنا تھا کچھ کام جناب عالی کو
ہم ٹھہرے رتبوں سے خالی کرتے کیا
خود کو سمجھا سب سے بڑھ کر کار گزار
تھی یہ اپنی خام خیالی کرتے کیا
تم تو سایہ دار شجر تھے بانٹتے چھاؤں
ہم ٹھہرے اک سوکھی ڈالی کرتے کیا
ذرہ ہو کر جان لیا خود کو خورشید
کرنوں سے تھا دامن خالی کرتے کیا
باہر جھوم رہا تھا موسم پھولوں کا
اندر روٹھی تھی ہریالی کرتے کیا
گھر کے اثاثوں کا مالک تھا ساہوکار
اپنے گھر کی ہم رکھوالی کرتے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.