اپنی کمی سے پوچھ نہ اس کی کمی سے پوچھ
اپنی کمی سے پوچھ نہ اس کی کمی سے پوچھ
عصمت کا بھاؤ جسم کی بے چارگی سے پوچھ
غاروں میں رہنے والوں کی شائستگی کا قد
سڑکوں پہ رقص کرتی ہوئی آگہی سے پوچھ
مجھ میں یہ انتشار یہ نفرت ہے کس لیے
گزرے ہوئے سماج کی دیوانگی سے پوچھ
ڈالی سے چھوٹ جانے کا انجام کیا ہوا
برگ خزاں رسیدہ کی آوارگی سے پوچھ
اشکوں میں التجاؤں میں طاقت نہیں ہے کیوں
ذہنوں پہ راج کرتی ہوئی بے حسی سے پوچھ
کھلنے کے انتظار میں جو زرد ہو گئی
رنگ سلوک باد صبا اس کلی سے پوچھ
بندوں کے سلسلے میں بہت تو نے کہہ لیا
اللہ اپنے بارے میں کچھ آدمی سے پوچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.