Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی کھوئی ہوئی جنتیں پا گئے زیست کے راستے بھولتے بھولتے

بشیر بدر

اپنی کھوئی ہوئی جنتیں پا گئے زیست کے راستے بھولتے بھولتے

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    اپنی کھوئی ہوئی جنتیں پا گئے زیست کے راستے بھولتے بھولتے

    موت کی وادیوں میں کہیں کھو گئے تیری آواز کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے

    مست و سرشار تھے کوئی ٹھوکر لگی آسماں سے زمیں پر یوں ہم آ گئے

    شاخ سے پھول جیسے کوئی گر پڑے رقص آواز پر جھومتے جھومتے

    کوئی پتھر نہیں ہوں کہ جس شکل میں مجھ کو چاہو بنایا بگاڑا کرو

    بھول جانے کی کوشش تو کی تھی مگر یاد تم آ گئے بھولتے بھولتے

    آنکھیں آنسو بھری پلکیں بوجھل گھنی جیسے جھیلیں بھی ہوں نرم سائے بھی ہوں

    وہ تو کہیے انہیں کچھ ہنسی آ گئی بچ گئے آج ہم ڈوبتے ڈوبتے

    اب وہ گیسو نہیں ہیں جو سایہ کریں اب وہ شانے نہیں جو سہارا بنیں

    موت کے بازوؤ تم ہی آگے بڑھو تھک گئے آج ہم گھومتے گھومتے

    دل میں جو تیر ہیں اپنے ہی تیر ہیں اپنی زنجیر سے پا بہ زنجیر ہیں

    سنگریزوں کو ہم نے خدا کر دیا آخرش رات دن پوجتے پوجتے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے