Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی خوش ذوقی پہ اک الزام ہو کر رہ گئے

رباب رشیدی

اپنی خوش ذوقی پہ اک الزام ہو کر رہ گئے

رباب رشیدی

MORE BYرباب رشیدی

    اپنی خوش ذوقی پہ اک الزام ہو کر رہ گئے

    نام والے تھے برائے نام ہو کر رہ گئے

    آئنوں میں کوئی واضح عکس کیوں آنے لگا

    جب ہمیں من جملۂ اوہام ہو کر رہ گئے

    کتنے سائے زندگی کی اک علامت بن گئے

    کتنے جذبے ذہن کا ابہام ہو کر رہ گئے

    ہم بھی کیا کہتے کسی سے لوگ کیا پہچانتے

    تیرے گھر کی صبح تھے اور شام ہو کر رہ گئے

    راہ میں ٹوٹے ہوئے پر اڑنے والوں کے لئے

    کیسے کیسے حلقہ ہائے دام ہو کر رہ گئے

    عمر بھر پرچھائیاں اپنے تعاقب میں رہیں

    جب حقائق سے بچے بدنام ہو کر رہ گئے

    ان کے دامن سے ذرا سا فاصلہ کیا بڑھ گیا

    ہم رہین گردش ایام ہو کر رہ گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے