اپنی خوشبو میں اپنی ادا میں رہے
اپنی خوشبو میں اپنی ادا میں رہے
ہم جو اپنی ہی آب و ہوا میں رہے
لوگ لوگوں سے ملتے بچھڑتے رہے
ہم بہت خوش رہے ہم خدا میں رہے
روح پیاسی رہی اک اداسی رہی
ہم جہاں بھی رہے کربلا میں رہے
چند لمحے سہی کیا یہ کم ہے کوئی
آنسوؤں میں رہے التجا میں رہے
تیری خواہش کو اپنی دعا کر لیا
اس بہانے مسلسل دعا میں رہے
آسمانی صحیفوں کا دورہ کیا
انبیا اولیا، اوصیا میں رہے
ایسی ارزانیاں ایسی عریانیاں
اور جو اس حال میں بھی حیا میں رہے
نیک و بد میں رہے، اپنی حد میں رہے
حد میں رہنے کا مطلب انا میں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.