Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی ماں کی دعائیں پاتا ہوں

سردار پنچھی

اپنی ماں کی دعائیں پاتا ہوں

سردار پنچھی

MORE BYسردار پنچھی

    اپنی ماں کی دعائیں پاتا ہوں

    اس لئے ہی تو مسکراتا ہوں

    پیار کی بھوک جب ستاتی ہے

    دوستوں سے فریب کھاتا ہوں

    یہ بھی میرے لئے عبادت ہے

    راستوں میں دیے جلاتا ہوں

    لوگ فرہاد مجھ کو کہتے ہیں

    گھر میں جب جوئے شیر لاتا ہوں

    مجھ کو پتھر حبیب لگتا ہے

    جب اسے حال دل سناتا ہوں

    اس سے میں کچھ بھی لے نہیں سکتا

    جب وہ کہتا ہے لے میں داتا ہوں

    میرے غم میرے بچوں جیسے ہیں

    میں جنہیں گود میں کھلاتا ہوں

    وہ ہی جڑواتا ہے انگوٹھی میں

    جس کسی کو میں راس آتا ہوں

    لوگ سمجھے کہ اشک بہتے ہیں

    میں تو آنکھوں سے گیت گاتا ہوں

    دوسرے سے نہیں غرض مجھ کو

    میں تو بس اپنے من کو بھاتا ہوں

    میری آنکھیں ہیں میری شاگردہ

    شرم کرنا جنہیں سکھاتا ہوں

    لطف‌ پرواز لینے کی خاطر

    من کے پنچھیؔ کو خود اڑاتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے