اپنی مجبوری بتاتا رہا رو کر مجھ کو
اپنی مجبوری بتاتا رہا رو کر مجھ کو
وہ ملا بھی تو کسی اور کا ہو کر مجھ کو
میں خدا تو نہیں جو اس کو دکھائی نہ دیا
ڈھونڈھتا میرا پجاری کبھی کھو کر مجھ کو
پا لیا جس نے تہہ آب بھی اپنا ساحل
مطمئن تھا مرا طوفان ڈبو کر مجھ کو
ریگ ساحل پہ لکھی وقت کی تحریر ہوں میں
موج آئے تو چلی جائے گی دھو کر مجھ کو
نیند ہی جیسے کوئی کنج اماں ہے اب تو
چین ملتا ہے بہت دیر سے سو کر مجھ کو
فصل گل ہو تو نکالے مجھے اس برزخ سے
بھول جائے نہ تہ سنگ وہ بو کر مجھ کو
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 553)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.