اپنی مخمور نگاہوں میں چھپا لو مجھ کو
اپنی مخمور نگاہوں میں چھپا لو مجھ کو
دل کی دہلیز پہ چاہو تو بٹھا لو مجھ کو
ہر طرف آج چمن میں ہے خزاں کی یورش
دامن صبح بہاراں میں چھپا لو مجھ کو
یہ مرے دل کی ہے مٹی اسے ضائع نہ کرو
تم سے کہتی ہے چلو جام بنا لو مجھ کو
کبھی گوہر کبھی پتھر جو بنایا تم نے
کب کہا میں نے کہ ہر سانچے میں ڈھالو مجھ کو
میں سر راہ پڑا ہوں مجھے ٹھوکر نہ لگاؤ
در نایاب ہوں سینے سے لگا لو مجھ کو
عشق میں شوق شہادت کی کوئی حد ہی نہیں
ہر نفس کہتا ہے مقتل میں بلا لو مجھ کو
اسی امید پہ میں بیٹھ گیا ہوں آ کر
رہرو راہ محبت ہوں اٹھا لو مجھ کو
آخری التجا ہے آپ سے سانسوں کی مری
وقت ڈھلنے کو ہے اب اپنا بنا لو مجھ کو
شب کے دامن میں شفقؔ یا تو سجا لو مجھ کو
شمع سوزاں کی طرح یا تو جلا لو مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.