اپنی مٹی کو نم کروں گا میں
روؤں گا تیرا غم کروں گا میں
پہلے دریا کروں گا آنکھوں کو
پھر سمندر میں ضم کروں گا میں
ختم ہوتے ہی آخری سگریٹ
تیری یادوں پہ دم کروں گا میں
ہاتھ تلوار کر کے تم دیکھو
انگلیوں کو قلم کروں گا میں
ترس کھائیں گے تیرے بعد سبھی
خود پہ اتنا ستم کروں گا میں
دیکھنا اور بات ہے صاحبؔ
دیکھنا بات کم کروں گا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.