اپنی نظر میں آپ کو رسوا نہ کر سکے
اپنی نظر میں آپ کو رسوا نہ کر سکے
ہم دشمنوں کے ساتھ بھی دھوکا نہ کر سکے
سب راستوں کا علم تھا منزل قریب تھی
افسوس ہم سفر کا ارادہ نہ کر سکے
آنکھیں اسیر ذہن گرفتار لب بہ قفل
ان کے حضور ایک اشارہ نہ کر سکے
ان کا ستم تو خیر بہت سہہ لیا مگر
ان کے کرم کا بوجھ گوارا نہ کر سکے
یاران غم گسار دلاسے تسلیاں
تنکے تھے جن پہ کوئی سہارا نہ کر سکے
لکھتے رہے جنوں کی حکایات خونچکاں
لیکن کسی پہ راز یہ افشا نہ کر سکے
ظلمت پرست چراغ تھے ایسے بھی کچھ رضاؔ
جلتے رہے مگر جو اجالا نہ کر سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.