اپنی نظیر آپ رہے ہم جہاں رہے
اپنی نظیر آپ رہے ہم جہاں رہے
زور آزما اگرچہ زمان و مکاں رہے
رستے ہمارے پاؤں سے لپٹے رہے سدا
ہم تیری جستجو ہی میں اے مہرباں رہے
جس کو ترے حضور میں ملتی نہ ہو جگہ
وہ کس کے ڈر پہ جائے وہ آخر کہاں رہے
تو اے بہار ہم کو مٹانے پہ تل گئی
ہم تو تمام عمر ترے رازداں رہے
اس وقت جب کہ لوگ مسرت نواز تھے
ہم ہی غم حبیب ترے پاسباں رہے
وہ پیکر خلوص ہے وہ آرزوئے دل
اے سوزؔ اس کا نام ہی ورد زباں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.