اپنی پلکوں سے خواب تھام مرا
اپنی پلکوں سے خواب تھام مرا
تیری آنکھوں میں ہو قیام مرا
ہجر میں خودکشی کرے گی وہ
خود سے خود لے گی انتقام مرا
گورکن ہوں میں اپنے گاؤں کا
کافی ہمت طلب ہے کام مرا
کل کہانی نے خود ہی پوچھ لیا
کب کرو گے تم اختتام مرا
حضرت میرؔ کا مقلد ہوں
تجھ پہ واجب ہے احترام مرا
تیرا حسنیؔ نہیں رہا ہوں میں
اب حسیب الحسنؔ ہے نام مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.