Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اپنی پوشاک بدلنے کے لئے آئے ہیں

محمد حنیف کاتب

اپنی پوشاک بدلنے کے لئے آئے ہیں

محمد حنیف کاتب

MORE BYمحمد حنیف کاتب

    اپنی پوشاک بدلنے کے لئے آئے ہیں

    ہم تری آگ میں جلنے کے لئے آئے ہیں

    کون کہتا ہے سنبھلنے کے لئے آئے ہیں

    ہم تو سرکار مچلنے کے لئے آئے ہیں

    ہم کہیں اور سے آئے ہیں یہاں پر ویسے

    اور یاں سے بھی نکلنے کے لئے آئے ہیں

    وادئ گل کا پتہ پوچھنے آئے ہیں یہاں

    اور یہاں پھولنے پھلنے کے لئے آئے ہیں

    رات بھر کے لئے مل جائے ٹھکانہ ہم کو

    خواب ہیں آنکھ میں پلنے کے لئے آئے ہیں

    آج کی رات الاؤ کے مقابل ہوں گے

    آج کی رات پگھلنے کے لئے آئے ہیں

    ہے خبر گرم کہ کچھ سرپھرے آبی دھارے

    ریگزاروں میں ابلنے کے لئے آئے ہیں

    پھر کسی یاد کے آنگن کے چمکتے جگنو

    میری آنکھوں میں مچلنے کے لئے آئے ہیں

    صبح دم ان کی ہے دہلیز پہ حاضر ہونا

    رات کے رات نکلنے کے لئے آئے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے