اپنی رنگین کوئی شام نہیں کر سکتا
اپنی رنگین کوئی شام نہیں کر سکتا
چھوڑ کر میں تجھے آرام نہیں کر سکتا
میں نے اک عمر گنوا دی ہے غزل کہنے میں
میرے جیسا تو کوئی کام نہیں کر سکتا
تیری آنکھوں کا لیا کرتا ہوں بوسہ ہر دن
مجھ کو مدہوش کوئی جام نہیں کر سکتا
عشق کو آپ عبادت کی نظر سے دیکھو
عشق انسان کو گمنام نہیں کر سکتا
خود کو برباد کیا میں نے خطا ہے میری
میں ترے سر کوئی الزام نہیں کر سکتا
میں نے ہاتھوں پہ ترا نام نہیں لکھا ہے
میں ترے نام کو بدنام نہیں کر سکتا
میرا دل میرے لیے کعبہ و کاشی ہے دلؔ
میں یہ جاگیر ترے نام نہیں کر سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.