اپنی سوچیں شکست و خام نہ کر
اپنی سوچیں شکست و خام نہ کر
چل پڑا ہے تو پھر قیام نہ کر
میں بھی حساس دل کا مالک ہوں
سارے احساس اپنے نام نہ کر
جسم چاہے غلام ہو جائے
ذہنیت کو مگر غلام نہ کر
میں خود اپنی نظر سے گر جاؤں
تو مرا اتنا احترام نہ کر
تیرے پیچھے غبار اڑنے لگے
خود کو تو اتنا تیز گام نہ کر
لوگ مشکوک ہو چلے آزرؔ
اب ہر اک شخص کو سلام نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.