اپنی صورت کو اجنبی کر لو
اپنی صورت کو اجنبی کر لو
ہم سے چاہو تو بے رخی کر لو
کوئی مہمان آنے والا ہے
خشک پلکوں کو شبنمی کر لو
تھوڑا دل کو سکون مل جائے
آؤ کچھ دیر شاعری کر لو
اس نے رسماً مزاج پوچھا ہے
تم بھی سن سن کے ان سنی کر لو
گنگنا کر غزل حسیں کوئی
تم اندھیرے میں روشنی کر لو
شام ہونے میں وقت ہے عرفانؔ
جو بھی کرنا ہے بس ابھی کر لو
- کتاب : حاشیےمیں نیکیاں (Pg. 81)
- Author : عرفانؔ شاہ نوری
- مطبع : الفاظ پبلی کیشن، کامٹی (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.