اپنی تنہائیوں پہ روتے ہیں
اپنی تنہائیوں پہ روتے ہیں
زخم دل روز اپنے دھوتے ہیں
یاد ماضی کو ضبط کرتے ہیں
اور کبھی حال غم سموتے ہیں
وہ تصور میں میرے ہیں ہر دم
جو مرے پاس بھی نہ ہوتے ہیں
لمحے گن گن کے دن گزرتا ہے
رات بھر ہم کبھی نہ سوتے ہیں
گر رہے ہیں جو میرے داماں پر
قطرے خون جگر کے ہوتے ہیں
کوئی سمجھائے جا کے ان کو ذرا
کیوں وہ تیر ستم چبھوتے ہیں
نہ سمجھتے ہوئے مرے غم کو
کشتیٔ آرزو ڈبوتے ہیں
نذر کرنے کو کچھ نہیں ہے اداؔ
آنسوؤں کی لڑی پروتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.