اپنوں کا ڈسا مانگتا پانی بھی نہیں ہے
اپنوں کا ڈسا مانگتا پانی بھی نہیں ہے
نکلے گی مگر جان یہ جانی بھی نہیں ہے
اس دور محبت میں ہوا حال جو اپنا
دنیا میں تو اس حال کا ثانی بھی نہیں ہے
رستا ہے ابھی تک مرے زخموں سے مرا خوں
یہ چوٹ دوبارہ مجھے کھانی بھی نہیں ہے
چپ چاپ بھی رہنا ہے جتانا بھی بہت ہے
پر دل پہ جو گزری ہے سنانی بھی نہیں ہے
دفنائی نہیں جائے گی اے نازؔ یہ مجھ سے
یہ عشق کی ہے لاش اٹھانی بھی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.